ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے ڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی ہے نا تجربہ کاری سے واعظ کی… Read More »ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے ڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی ہے نا تجربہ کاری سے واعظ کی… Read More »ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں بازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں زندہ ہوں مگر زیست کی لذت نہیں باقی ہر… Read More »دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں
آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے ارمان مرے دل کے نکلنے نہیں دیتے خاطر سے تری یاد کو ٹلنے نہیں دیتے سچ ہے… Read More »آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے
غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارا نہیں ہوتا آنکھ ان سے جو ملتی ہے تو کیا کیا نہیں ہوتا جلوہ نہ ہو معنی کا تو صورت… Read More »غمزہ نہیں ہوتا کہ اشارا نہیں ہوتا
آہ جو دل سے نکالی جائے گی کیا سمجھتے ہو کہ خالی جائے گی اس نزاکت پر یہ شمشیر جفا آپ سے کیوں کر سنبھالی… Read More »آہ جو دل سے نکالی جائے گی
چرخ سے کچھ امید تھی ہی نہیں آرزو میں نے کوئی کی ہی نہیں مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں فالتو عقل مجھ میں… Read More »چرخ سے کچھ امید تھی ہی نہیں
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیں ڈور کو سلجھا رہا ہے اور سرا ملتا نہیں معرفت خالق کی عالم میں بہت دشوار ہے… Read More »فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیں
حال دل میں سنا نہیں سکتا لفظ معنیٰ کو پا نہیں سکتا عشق نازک مزاج ہے بے حد عقل کا بوجھ اٹھا نہیں سکتا ہوش… Read More »حال دل میں سنا نہیں سکتا
حیا سے سر جھکا لینا ادا سے مسکرا دینا حسینوں کو بھی کتنا سہل ہے بجلی گرا دینا یہ طرز احسان کرنے کا تمہیں کو… Read More »حیا سے سر جھکا لینا ادا سے مسکرا دینا
گلے لگائیں کریں تم کو پیار عید کے دن ادھر تو آؤ مرے گلعذار عید کے دن غضب کا حسن ہے آرائشیں قیامت کی عیاں… Read More »گلے لگائیں کریں تم کو پیار عید کے دن
دل مرا جس سے بہلتا کوئی ایسا نہ ملا بت کے بندے ملے اللہ کا بندا نہ ملا بزم یاراں سے پھری باد بہاری مایوس… Read More »دل مرا جس سے بہلتا کوئی ایسا نہ ملا
بہت رہا ہے کبھی لطف یار ہم پر بھی گزر چکی ہے یہ فصل بہار ہم پر بھی عروس دہر کو آیا تھا پیار ہم… Read More »بہت رہا ہے کبھی لطف یار ہم پر بھی