Khud Bakhud Mai Hai K Sheeshe Mein Bhari Aawe Hai

Related Poetry

خود بہ خود مے ہے کہ شیشے میں بھری آوے ہے

خود بہ خود مے ہے کہ شیشے میں بھری آوے ہے
کس بلا کی تمھیں جادو نظری آوے ہے

دل میں در آوے ہے ہر صبح کوئی یاد ایسے
جوں دبے پاؤں نسیمِ سحری آوے ہے

اور بھی زخم ہوئے جاتے ہیں گہرے دل کے
ہم تو سمجھے تھے تمھیں چارہ گری آوے ہے

ایک قطرہ بھی لہو جب نہ رہے سینے میں
تب کہیں عشق میں کچھ بے جگری آوے ہے

چاکِ دامان و گریباں کے بھی آداب ہیں کچھ
ہر دوانے کو کہاں جامہ دری آوے ہے

شجرِ عشق تو مانگے ہے لہو کے آنسو
تب کہیں جا کے کوئی شاخ ہری آوے ہے

تو کبھی راگ کبھی رنگ کبھی خوشبو ہے
کیسی کیسی نہ تجھے عشوہ گری آوے ہے

آپ اپنے کو بھلانا کوئی آسان نہیں
بڑی مشکل سے میاں بے خبری آوے ہے

اے مرے شہرِ نگاراں ترا کیا حال ہوا
چپے چپے پہ مری آنکھ بھری آوے ہے

صاحبو حسن کی پہچان کوئی کھیل نہیں
دل لہو ہو تو کہیں دیدہ وری آوے ہے